۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
News ID: 380283
7 مئی 2022 - 15:19
شہدا عید ملن پارٹی

حوزہ/ بہشت معصومہ قم میں عید الفطر کے موقع پر شہدا عید ملن پارٹی کا اہتمام کیاگیاجس میں ایک ہزار سے زاٸد افراد نے شرکت کی۔

خصوصی رپورٹ سویرا بتول

حوزہ نیوز ایجنسیپیغمبر اسلام کی حدیث ہے کہ مومن کے لیے موت خوشبودار پھووں کا گلدستہ سونگھنے جیسی ہے۔کچھ شخصیات اپنے ماحول اور معاشرے کی بندشوں سے بے نیاز ہوکر پرواز کرنا جانتی ہیں۔تمام تر مشکلات کے باوجود ان کی پرواز آفاقی ہوتی ہے ۔شہادت یعنی عزت، ایمان، تمام تر خوبیاں اور ایک لفظ میں حق تعالیٰ تک رسائی اور اسکی رضا کا حصول ہے۔طلب شہادت ایک ایسی حرارت ہے جس سے انسان ہر لمحہ سلگتا رہتا ہے ہر لمحہ بس اسے فکر ہوتی ہے کہ کہی تو کوئی راہ نکلے اور وہ اپنے خالق حقیقی کی ملاقات کو حسین ترین یعنی شہادت کے ذریعےجاپہنچے۔ظاہرا اس دنیا میں شہید کی تصویر اور مزار کے سوا کچھ نہیں رہتا لیکن اگر حقیقت کی آنکھ سے دیکھیں تو شہید کا خون تاریخ کی رگوں میں چلتا رہتا ہے کوئی بھی فیض شہید کی برکت کے سوا نازل نہیں ہوتا۔

اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوٸے بہشت معصومہ قم میں عید الفطر کے موقع پر شہدا عید ملن پارٹی کا اہتمام کیاگیاجس میں ایک ہزار سے زاٸد افراد نے شرکت کی۔اس موقع پر شہدا کی تصاویر ہرجگہ آویزاں کی گٸیں۔شہدا عید ملن پارٹی کا مقصد شہدا کے افکار کااحیإ کرنا اور یہ بتانا مقصود تھا کہ عید الفطر جیسے اہم تہوار پر ہم شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ خود کو ہرگز تنہا محسوس نہیں کریں۔شہدا عید ملن پارٹی کا اہتمام شہداٸے فاطمیون اور شہداٸے زینبیون کی قبور پر کیا گیا جس میں شہدا کے اہل خانہ کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔بلاشبہ عیدالفطر جیسےاہم تہوار کو شہدا سے منسوب کرنا درحقيقت شہداسے تجدید عہد کرنا ہے۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام الہی سے کیا گیا بعدا زاں زیارت عاشورہ کی تلاوت کی گٸی۔بچوں نے ترانے کے ذریعے شہداٸے مدافعین حرم کو خراج تحسین پیش کیا۔شہدا عید ملن پارٹی میں زاٸرین کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی جس میں قم،اصفہان،مشہد،تہران اور دیگر شہروں سے پاکستانيوں نے شرکت کرکے شہداٸے زینبیون کو خراج عقیدت پیش کیا۔کوٸز مقابلے کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے بھرپور شرکت کی۔بچوں میں کھلونے،گیمز،رسہ کشی اور مختلف ایکٹویٹیز کا اہتمام کیا گیا اوربعدازاں قیمتی انعامات پیش کیے گٸے۔شہداٸے مدافعین حرم کے اہل خانہ میں عیدی تقسیم کی گٸی۔مہمان خصوصی میں فرزند شہید ڈاکٹر دانش نقوی،میثم رضا ہمدانی،سلمان نقوی اور راشد عباس نقوی نے شرکت کی۔پروگرام کے اختتام پر پرتکلف طعام کا اہمتام کیا گیا۔چاٸے کی سبیل اور بچوں میں آٸس کریم تقسیم کی گٸی۔

اس موقع پر ڈاکٹر دانش نقوی نے ادارہ افکار الشہدا اور ادارہ امید کا شکریہ اداکیا جن کے تعاون سے شہداعید ملن پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوٸے آپ کا کہنا تھا کہ شہدا ہمیں درس دیتے ہیں کہ خود کو سستے داموں مت بیچیں جبکہ خدا ہمیں مہنگے داموں خریدنا چاہتا ہے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ آیا ہم خدا کے لیے کام کر رہے ہیں۔شہدا نے اپنی ساری زندگی جنگ کے میدانوں میں گزاری۔ہمیں اس بات کی فکر نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام فلاں بڑا شخص دیکھے بس خدا کے لیے کام کریں تاکہ وہ خود ہمارے کام کا اجر دے۔ہم آپ شہدا کے راستے پر گامزن ہیں محبت و جہاد کا راستہ پختہ ارادے اور ہے درپے کامیابی کا راستہ ہم پوری دنیا کو بتائیں گے کہ کیسے خون کے ساتھ کامیابی حاصل کی جاتی ہے اور کیسے چند روزہ زندگی سے لامتناہی سعادتیں سمیٹیں جاسکتیں ہیں اختتام پر آپ نے تمام مہمان گرامی اور شہدا کے اہل خانہ کا شکریہ ادا کیا۔

دین کا ثبات ہو
زیست کی نجات ہو
قوم کی حیات ہو
اے شہیدو تم وفا کی کائنات ہو

تبصرہ ارسال

You are replying to: .